حکومت اور معاشرہ کو صحافیوں کی بہتر زندگی کے لئے سوچناہوگا کرناٹک اسٹیٹ یونین آف اُردو ورکنگ جرنلسٹس فورم(KSUWJF)بیدر کے اجلاس میں صحافیوں کاتاثر

0
Post Ad

بیدر۔ 21جون (محمدیوسف رحیم بیدری) سال بھر رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کی کورونا اور لاک ڈاؤن میں مدد کرنے کے لئے حکومت اور مسلم معاشرہ دونوں کچھ سوچنا نہیں چاہتے۔ خصوصاً ملت اسلامیہ پیشہ ئ صحافت کی اہمیت سے فی الوقت ناواقف نظر آتی ہے جبکہ ملت کے تمام بڑے ملی اور دینی قائدین صحافی گذرے ہیں۔ یہ باتیں جناب محمدنعیم الدین چابکسوار(بسواکلیان) نائب صدر کرناٹک اسٹیٹ یونین آف اُردو ورکنگ جرنلسٹس فورم(KSUWJF) بیدر نے کہیں۔ وہ آ ج 21/جون کو بیدر کے مسیح الدین احمد قریشیہ الماس میموریل ہال، تعلیم صدیق شاہ بیدرمیں منعقدہKSUWJF کے اجلاس سے صدارتی خطاب کررہے تھے۔اجلاس سے مہمان خصوصی بزرگ شاعر جناب محمدامیرالدین امیرؔ نے خطاب کرتے ہوئے کہا”حکومت سے لے کر اداروں تک سبھی کی نظر صحافیوں کی ضرورت اور زندگی پر بالکل نہیں ہے۔ لاک ڈاؤن میں کس طرح کی زندگی صحافی جی رہاہے، یہ جاننے سے سبھی لاپروائی برت رہے ہیں۔ جناب محمد عبدالصمد منجووالا نائب صدر فورم نے کہاکہ صحافی روزِ ازل سے حالات سے متاثر رہے ہیں۔ اور معاشی، سیاسی، اور ملی ہر سطح پر نظر انداز ہوتے رہے ہیں۔ خصوصاً اردو صحافی تمام قسم کی سہولتوں سے محروم ہیں۔جناب محمد عارف (بسواکلیان) نے افسوس کا اظہار کیاکہ مسلم ایم ایل ایز اور مسلم کونسلر س کو چاہیے کہ وہ اردو صحافت کوطاقت ور اور پائیدار بنانے میں اپنارول اداکریں ورنہ مسلم قیادت بھی اپنارول درست طورپرادا نہ کرسکے گی۔محمدیوسف رحیم بیدری نے کہاکہ ریاستی حکومت صحافیوں کو فی صحافی 10ہزار روپئے معاوضہ دینے والی تھی جس کی نمائندگی کی گئی تھی لیکن حکومت نے ابھی تک کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ریاستی وزیر اور بید رنگران کارپربھوچوہان نے بھی تعاون کرنے کی بات کہی لیکن ابھی تک خاموش ہیں۔ بیدر کے رکن اسمبلی کاتعاون بھی تمام زبانوں کے صحافیوں کو حاصل نہیں ہے۔ ابھرتے ہوئے صحافی عبدالقدیرلشکری (نرنہ) نے بھی شکویٰ کرتے ہوئے کہاکہ صحافت کی صحیح تعریف سے لوگ ناآشنا ہیں۔ ہمیں صحافت کی اہمیت کو واضح کرنا ہوگا۔ تب کہیں جاکر لیڈر، ایم ایل اے اور سیاسی وملی قائدین کو صحافت کی اہمیت کااندازہ ہوگا۔ صحافی حضرات مل جل کر کام کرنے سے بھی اردو صحافت پائندہ رہے گی۔بعدازاں ہردوسرے اور چوتھے ہفتہ (Saturday) کو آن لائن میٹنگ باضابطہ طورپر ہوگی۔اسکول اور کالجس میں صحافت سے متعلق بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیاگیا۔ دیہات میں صحافت کی چڑیا کو کوئی نہیں جانتا۔ پروگرام کاآغازسینئر صحافی جناب عبدالصمد منجووالا کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جناب محمد یوسف رحیم بیدری نے نظامت کافریضہ انجام دیا۔گزشتہ دوتین مہینوں کے درمیان اس دنیا سے گذرجانے والے بیدر کے اردو، کنڑی اور ہندی صحافیوں کی خدمات کو یادکرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیاگیا۔محمدیوسف رحیم بیدر ی کے اظہار تشکرپر اجلاس اختتام کو پہنچا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!