’’آئو لائبریری چلیں‘‘ – جسلہ برائے تقسیمِ انعامات, ابتدائی تعلیم کا حافظہ ہی اصل میں کامیابی کی ضامن ہے۔ عبدالعظیم،چیرمین، کرناٹکااسٹیٹ مینارٹی کمیشن

0
Post Ad

کرناٹک اردو اکادمی سے منعقد’’آئو لائبریری چلیں‘‘ پروگرام میں کامیاب طلباء و طالبات میں یومِ جمہوریہ کے موقع پر تقسیمِ انعامات کا اہتمام اکادمی دفتر میں کیا گیا۔ پروگرام کا آغاز مسمی محمد معاذ، کرناٹک پبلک اسکول، اولڈ فورٹ، بنگلور کے تلاوتِ آیاتِ ربانی سے ہوا ۔ اس کے بعد حمد باری تعالیٰ اسی اسکول کے مسمی محمد محسن نے پیش کیا اور نعتیہ اشعار کے پھول محترمہ آفرین صبا ، جامعہ العلوم انسٹی ٹیوٹ آف انفرمیشن سائنس، بنگلور نے پیش کئے۔ پروگرام کی صدارت ڈاکٹر معاذالدین خان، رجسٹرار، کرناٹک اردو اکادمی نے فرمائی اورجناب انور پاشاہ صاحب، وظیفہ یاب آئی۔ اے۔ یس افسر،ڈی سی چکبالاپور اور چامراج نگراور ڈاکٹر قدیر ناظم سرگروہ، سابق چیرمین، کرناٹک اردو اکادمی بطور مہمانانِ خصوصی شامل رہے۔ جناب عبدالعظیم صاحب ، چیرمین، کرناٹکااسٹیٹ مینارٹی کمیشن اپنے گونہ گو مصروفیت کے باوجود کچھ وقت کے لئے پروگرام میں شرکت فرماکر کامیاب طلباء و طالبات میں سند اور چیک تقسیم کئے۔ اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’علم سے بڑھ کر کچھ نہیں اور مطالعہ سے ہی علم میں اضافہ ہوتا ہے۔ ابتدائی تعلیم کا حافظہ ہی اصل میں کامیابی کی ضامن ہے۔ ‘‘۔ مزید آپ نے کہا کہ ’’ ہمیں ان بچوں میں ہمارے ملک و ملت کے آنے والے کل کے رہنما و قائد نظر آتے ہیں۔‘‘جناب شفیع الرحمن، ای۔ سی۔ او ۔ سائوتھ نے استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اپنے تاثرات میں فرمایا کہ ’’اکادمی سے منعقد آئو لائبریری چلیں پروگرام میں مجھے بھی بطور کوآرڈینیٹر مدعو کیا گیا تھا۔ مجھے بڑی مسرت ہوئی کہ ہمارے اسکول و کالج کے طلباء و طالبات کے لکھے ہوئے مضامین کو معتبرہستیوں نے جانچ کی‘‘ ای۔ سی او صاحب نے آگے کہا کہ ’’ اس طرح کی کوشش پورے کرناٹک میں ہو تو ہمارے طلباء میں لکھنے اور پڑھنے کا نیا جوش پیدا ہوگا جس سے انکے مطالعہ کے شوق میں اضافہ ہوگا۔‘‘ ڈاکٹرقدیر ناظم سرگروہ صاحب نے اپنے تاثرات میں کہا کہ ’’اس طرح کے پروگرام کا انعقاد خوش آئند ہے۔ ایسے پروگرام یونیورسٹیوں میں بھی نہیں ہوتے ۔ قابلِ مبارکباد ہیں رجسٹرار صاحب جنہوں نے یہ ہمت دکھائی۔ ‘‘ آپ نے مزید آگے فرمایا کہ ’’اس طرح کی کوشش ضلع سطح پر بھی ہونی چائیے اور بلخصوص اساتذہ کی کارگاہ بھی ہو تو بہت اچھا ہوگا‘‘۔ سرگروہ صاحب نے اکادمی کے کاوشوں کی ستائش کی۔ جناب انور پاشاہ صاحب نے فرمایا کہ ’’میں اردو کا طالبِ علم ہوں اور مجھے خوشی ہے کہ میرے آئی اے یس بننے میں اردو زبان کا کلیدی رول رہا ہے۔ آپ نے مزید فرمایا کہ’’میں چاہتا ہوں کہ تمام طلباء بھی اسی طرح کوشش کر کے اعلیٰ سے اعلیٰ مقام حاصل کریں‘‘۔صدارتی کلمات ادا کرتے ہوئے ڈاکٹر معاذالدین خان صاحب نے فرمایا کہ ’’ہمارے لئے ہمارے عزیز ملک کا آئین مقدم ہے ۔ ‘‘آگے فرمایا کہ ’’جس میں کہا گیا ہے کہ قومی یکجہتی قائم کریں اور اخوت کو ترقی دیں جس سے ہر فرد کی عظمت اور ملک میں اتحاد اور سا لمیت کا تیقن ہو۔‘‘ رجسٹرار صاحب نے مزید کہا کہ ’’اللہ نے انسان کو مٹی سے بنایا ، وہ مٹی میں ہی جائے گااور مٹی سے ہی اٹھایا جائے گا۔اسی لئے ہمیں چائیے کہ ہم نرمی ، انکساری اور صبر سے کام لیں۔ ‘‘ رجسڑار صاحب نے اکادمی کے تعلق سے کہا کہ’’اکادمی کی یہ کوشش ہوگی کہ طلباء اور ادباء و شعراء کو اکادمی سے جوڑا جائے۔ اسی کی کڑی کے طور پر اکادمی نے ’’آئو لائبریری چلیں ‘‘ پروگرام کا انعقاد کیا ہے۔ رجسٹرار صاحب نے یومِ جمہوریہ کے اس موقع پر تمام حاضرین کو حکومتِ ہند کے آئین کی تمہید کا حلف دلایا۔ آئے ہوئے اساتذہ میں جناب عبدالعزیز، جنرل سکریٹری، اردو ٹیچرس ایسو سی یشن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ بنگلور سائوتھ کے طلباء و طالبات اور اساتذہ نے بڑی جدو جہد کے بعد اتنی کامیابی پائی ہے۔ میں رجسٹرار صاحب سے التماس کرتا ہوں کہ وہ ڈی۔ڈی ۔پی ۔ آئی کو’آئو لائبریری چلیں ‘پروگرام میں ہائی اسکول کے طلباء و طالبات کو حصہ لینے کے لئے ضروری ہدایات جاری کریں تاکہ تمام سرکاری مدارس اس مہم سے جڑ کر اپنے ہنر کا لوہا منوائیں‘‘۔ محترمہ محبوب بی خان، سی۔ آر۔ پی ، سائوتھ-1نے ہدیہ تشکر کے ساتھ پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا۔ پروگرام کی نظامت سید عرفان اللہ نے فرمائی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!