ذکریٰ اردو گرلز ہائی اسکول میں یوم تعلیم تقریب کا انعقاد

0
Post Ad

 

بسواکلیان:آج بروز چہارشنبہ بتاریخ ۱۱/ نومبر ۱۲۰۲ء ذکریٰ گرلز اردو ہائی اسکول بسواکلیان میں مولانا ابوالکلام آزادؒ عظیم مجاہد اور مفسر قرآن کی یوم پیدائش کے موقع پر قومی یوم تعلیم تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ طالب علم محمد تقی کی قرات کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ اس موقع پر حافظ سید محمد کلیم اللہ لکچرر ذکریٰ پی یو کالج نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ ماہِ نومبر کی ۹، ۰۱ اور ۱۱ تاریخیں ہم سارے ہندوستانیوں کے لئے یاد گار اور باعث فخر ہیں کیونکہ ان ایام میں علامہ اقبال، ٹیپو سلطان شہید اور مولانا ابوالکلام کی ایام پیدائش ہیں۔ جنکو یوم اردو، یوم تعلیم اور ٹیپو سلطان شہید عظیم قربانیوں کی یادگار کے طور پر منایا جاتا ہے۔ شاعر مشرق علامہ اقبال کی شاعری اسلام اور قرآن مجید کی شاندار ترجمانی ہے۔ ٹیپو سلطان شہیدؒ نے ہندوستان کی آزادی کے لئے انگریزوں کے خلاف سب سے پہلے مسلح جدوجہد کی اور دو جنگوں میں انگریزوں کو شکست دی اور میسور کی تیسری جنگ ٹیپو کے درباریوں کی غداری اور بے وفائی کی وجہ سے آدھی سلطنت اور دو بیٹوں کو تاوان دینے کی قربانی دینی پڑی اور بالآخر میسور کی چوتھی جنگ میں اسی بغاوت اور ٹیپو کے کمانڈروں میر صادق پورنیا جیسے غداروں کی وجہ سے شکست ہوئی اور میسور نے اپنی بہادری کے جوہر دکھاتے ہوئے 1799ء ہندوستان کی آزادی کے لئے سب سے پہلے شہادت پائی۔ ٹیپو کی قربانیوں کو دست اور دشمن سبھی جانتے ہیں۔ اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے حافظ سید محمد کلیم اللہ نے کہا کہ آج ۱۱ نومبر مولانا ابوالکلام کی یوم ولادت کو یوم تعلیم کے طور پر منانا یقینا مبنی بہ حقیقت ہے مولانا آزاد نے آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم کے طور پر بکھرے بچھڑے ہندوستان کو تعلیم فلسفہ کایاب نظریہ اور عظیم تعلیمی بنیادیں فراہم کیں۔ مولانا آزاد کی شخصیت میں بیک وقت خوبیاں اور خصوصیات جمع تھیں۔ آپ ایک عظیم مرد مومن ساتھ ساتھ مجاہد آزادی، ادیب مفکر اسلام، مفسر قرآن اور اعلی انشا پردار رہنما تھے۔ آپ کی زندگی ملک اور دین و ملت کے لئے تھی۔ مولانا آزاد کا مشہور قول ہے کہ جس شخص میں قوم کی خدمت کا جذبہ نہ ہو اور صرف اپنے لئے جیتا ہو تو وہ چلتی پھرتی لاش ہے۔ اسطرح سید کلیم اللہ اسلام کے تصور تعلیم پر روشنی ڈالی۔
قبل ازیں محترمہ وسیمہ معلمہ ادارہ ھذا نے بھی مولانا آزاد کی حیات خدمات پر روشنی ڈالی اور پروگرام کی کاروائی چلائی۔ طلبہ و طالبات نے منتخب اشعار اور تقاریر احسن انداز میں پیش کیا۔ اس موقع پر محترم محمد غلام رسول صاحب سابق امیر مقام جماعت اسلامی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ محترم نعیم الدین چابکسوار صحافی اور مشیر ادارہ ھذا نے مختصر خطاب میں تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے یہ اشعار پیش کیئے کہ (اقبال کے)
اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ ناحق کیلئے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ شمشیر ہی کیا نعرہ تکبیر بھی فتنہ
اس پر رونق تقریب کی صدارت محترمہ ناظمہ نسرین صاحبہ صدر معلمہ نے کی۔ تمام معلمین اور معلمات اور طلبہ و طالبات کی تقریباً 800 کی تعداد نے شرکت کی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!