سیکیاب اے آر ایس انعامدار ڈگری کالج برائے خواتین وجئےپور میں عالمی یومِ خواتین منایا گیا

0
Post Ad

وجئے پور : سیکیاب اے آر ایس انعامدار ڈگری کالج برائے خواتین وجئےپور کے زیر اہتمام عالمی یومِ خواتین منایا گیا اس جلسہ کے مہمان خصوصی محترمہ کرشنا وینی سی جی، پی ایس آئی جل نگر پولیس اسٹیشن وجئےپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں سب سے پہلے گولڈ میڈل، رینک ہولڈرس اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں اور اس کامیابی کے پیچھے استاد کا بڑا دخل ہوتا ہے اس لیے استاد کا ادب و احترام ضروری ہے میں تمام طالبات سے یہ کہنا چاہتی ہوں کہ اس دنیا میں محبت قائم کریں اور ماں، باپ، بھائی کے خوابوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں آج عالمی یومِ خواتین منایا جا رہا ہے مگر میرا یہ ماننا ہے کہ سال کے تین سو پینسٹھ دن یوم خواتین ہے اور اس موقع پر یہ کہنا جاہونگی کہ آپ کے اطراف و اکناف میں اگر عورتوں پر ظلم و زیادتی دیکھنے کو ملی تو فوراً ہمیں آگاہ کریں. اور ایک مہمان اعزازی جناب رفیع بھنڈاری کنرا راجیہ اتسو ایوارڈ یافتہ نے اپنے اظہار خیال میں کہا کہ آج لڑکیاں علم کے میدان میں اپنا لوہا منواتے ہوئے رینک حاصل کر رہے ہیں بڑی خوش آئند بات ہے مگر افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے طالبات یو پی ایس سی امتحانات میں جیسے آئی اے ایس، کے اے ایس، آئی پی ایس امتحانات میں حصہ نہیں لے رہی ہیں لہٰذا ان کی نگرانی کرتے ہوئے یہاں پر کوچنگ سینٹر قائم کرنے کی ضرورت ہے. اور ایک مہمان اعزازی جناب اے ایس پاٹل جنرل سیکرٹری سیکیاب اسو سی ایشن بیجاپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ یومِ خواتین کے موقع پر آج رینک ہولڈرس و پی ایچ ڈی ہولڈرس خواتین کو تہنیت پیش کی گئی ہے یومِ خواتین کا حق ادا ہو گیا اور ان تمام کی خدمت میں مبارک باد پیش کرتا ہوں آج علم کے میدان میں خواتین کی تعداد کو دیکھ کر مجھے یہ کہنا پڑہ رہا ہے کہ 1969 میں جناب شمس الدین پونیکر بانی و صدر سیکیاب اسو سی ایشن بیجاپور کی صدارت میں ادارہ سیکیاب کی بنیاد ڈالی گئی تو اس وقت لوگ لڑکیوں کو گھروں تک ہی محدود رکھے ہوئے تھے لیکن اس ادارے کی مسلسل کوشش سے لڑکیوں کو تعلیم کے لئے بھجا جانے لگا آج وہی محنت رنگ لائی آج ہم دیکھ رہے ہیں ہر میدان میں خواتین بڑہ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں اور اپنے مقصد میں کامیاب ہوتی ہوئی نظر آرہی ہیں. اس جلسہ کے صدر جناب ریاض فاروقی چیرمین گورننگ کونسل ،سیکیاب ڈگری کالج برائے خواتین وجئےپور نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ سرکاری خدمات، سائنس اور ٹیکنالوجی اور دوسرے اہم محکمات میں عورتوں کی شرکت کی ضرورت ہے تقریباً ستر فیصد عورتیں غیر منظم سیکٹر میں کام کرتی ہیں جہاں ان کے خدمات غیر یقینی ہیں ملک کی تقریباً آبادی عورتوں پر مشتمل ہے اس سمت میں مردوں کے مقابل وسائل کی دستیابی کے لیے عورتوں کا ایک مخصوص بجٹ مرکزی و ریاستی حکومتیں پیش کریں تا کہ عورتوں کو مالی تقویت حاصل ہو. اس موقع پر پی ایچ ڈی گائیڈ شپ حاصل کرنے والی ڈاکٹر صبا فاطمہ و پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والے ڈاکٹر ریشماں چیرلدینی، ڈاکٹر داول بی نداف، ڈاکٹر چیترا سنکونڈ،ڈاکٹر تیجسوینی کڑپٹی،ڈاکٹر کیرتی ہونواڑ کو تہنیت پیش کی گئی اس کے علاوہ ویمنس یونیورسٹی سے رینک و گولڈ میڈل حاصل کرنے والے شری ندھی جوشی، مسکان بومنلی، شریینکا پاٹل ،پریتی بڑگیر، گیریجا موڈلگی ،فردوس منیار، تبسّم میٹی، مسکان بیپاری، شریا نائیک کو تہنیت پیش کی گئی. اس موقع پر ڈاکٹر داول بی نداف، نشاط تالیکوٹ،سلماں ملگی،زینب ناگر باؤڑی، بھاگیہ وگر نے اپنے اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور اسما ناگر دینی نے عورتوں پر نطم پیش کی، اس جلسہ کا آغاز اسما ناگر دینی کی قرآت کلام پاک سے ہوا اور بھگوت گیتا کے واچن سشمیتا نے پیش کیے اور مہیلا گیت نظیفہ، کویتا چوہان، سومیا نے پیش کیے، خیر مقدمی کلمات پرنسپل پروفیسر ایم ٹی کوٹنس نے کیے اور مہمانوں کا تعارف پروفیسر توصیف احمد باغبان نے کیا،وائس پرنسپل زہرہ تبسم قاضی نے شکریہ ادا کیا نظامت کے فرائض ڈاکٹر ملیکا ارجن و سعدیہ بانو نے انجام دیئے. اس موقع پر منہاج سلوٹگی جنرل سیکرٹری اسٹوڈنٹس یونین کے علاوہ کثیر تعداد میں اساتذہ و طالبات موجود رہے.

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!