کانگریسی قائد جناب عبدالمنان سیٹھ کے گھرپر پولیس کا چھاپہ

0
Post Ad

بیدر۔ 19/مارچ (راست) خواتین میں ساڑیوں کی تقسیم اور آٹورکشاء والوں میں یونیفارم کی تقسیم کے لئے لائی ہوئی ساڑیاں اور ڈرائیورس کے یونیفارم کوضبط کرتے ہوئے بید رپولیس نے کانگریسی قائد عبدالمنان سیٹھ کے خلاف FIRدرج کرتے ہوئے اس میں ان پر انتخابی ضابطہئ اخلاق کی خلاف ورزی کاالزام عائد کیاہے۔ کہاجارہاہے کہ جو ساڑیاں اور دیگریونیفارم ہیں، اس کو ایک بیاگ میں ڈال کر اس پر کانگریس پارٹی کانشان (ہاتھ)اور عبدالمنان سیٹھ کی تصویر کے ساتھ لوگوں میں مفت تقسیم کیاجارہاتھاجس کے خلاف شکایت پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔ جس کی تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ 17/مارچ کی شب جبکہ کانگریسی قائد اور ایم ایل اے ٹکٹ کے بیدر (شمال) سے دعویدار جناب عبدالمنان دہلی میں تھے، انھیں ان کے مکان موقوعہ راجاباغ بیدر کے سامنے کھڑے ہوکر پولیس نے فون کیاکہ ہمیں آپ کی کارکی تلاشی لینی ہے۔ عبدالمنان سیٹھ نے پولیس کو بتایاکہ وہ تو دہلی میں ہیں۔ پولیس نے کہاکہ آپ کے مکان میں جو بھی ہیں انہیں ہم سے کوآپریٹ کرنے کے لئے کہیں۔انھوں نے اپنے فرزند عبدالغنی کو فون کیا اور محکمہ پولیس کے ذمہ داران سے تعاون کرنے کے لئے کہہ دیا۔ عبدالغنی نے جب کار کھول کر دکھایاتو اس میں 70ساڑیاں موجودتھیں۔ جو بیدرکے نزدیکی دیہات سولپورمیں ”باگینا کاریہ کرم“ کے بعد بچی ہوئی تھی۔ باگینا کاریہ کرم جنوبی کرناٹک کی ایک ایسی رسم ہے جس میں بڑے لوگ اپنی بہنوں اور دیگر قریبی خواتین کو ایک پیاکٹ تحفہ میں دیتے ہیں جس میں ساڑی، کم کم، چوڑیاں، ٹوپی اور رومال شامل ہوتاہے۔ بعدازاں پولیس نے عبدالمنان سیٹھ کے دفتر میں داخل ہوکر تلاشی لی۔ وہاں 5-7 گٹھڑ ساڑیوں کے ملے۔آٹورکشا ڈرائیوروں کو دینے کے لئے یونیفارم کا بنڈل بھی تھا۔ پولیس یہ چیزیں مبینہ طورپر لے جاناچاہتی تھی۔لیکن پولیس سے کہاگیاکہ آپ یہ سب چیزیں پنچنامہ کرکے لے جائیں۔ دوگواہ ہوں اور اس کی تحریر کی ایک کاپی ہمیں بھی دیں لیکن ایسا نہیں کیاگیا۔ بعدازاں اسٹنٹ کمشنر سیل ٹیکس کو بلایاگیا۔ اور GST چوری کرنے کاالزام لگانے کی کوشش کی گئی۔ 3:30بجے تا5:50بجے صبح تک ساڑیاں اور یونیفارم کی تلاشی لی گئی اور انھیں کاونٹ کیاگیا لیکن اسی دوران عبدالمنان سیٹھ کے فرزند عبدالغنی کو GSTوالی بل مل گئی۔ آفیسر نے جب بل دیکھاتو وہ ساڑیاں چھوڑ کر چلے گئے۔ پولیس والے بھی واپس چلے گئے۔لیکن صبح 9بجے دوبارہ پولیس حاضر ہوگئی۔ دوتین کانسٹیبل کو پہرادینے پر مامور کیاگیا۔ تاکہ سامان کسی دوسری طرف شفٹ نہ کیاجاسکے۔ جناب عبدالمنان سیٹھ نے صحافیوں کوبتایاکہ پھر رات8:30بجے اسسٹنٹ کمشنر کو لاکر میرے خلاف انتخابی ضابطہ ئ اخلاق کی خلاف ورزی کے تحت FIRدرج کی گئی۔ اس وقت جبکہ ایک وین پولیس اور جیپ موجودتھی، اہلیان بیدر کی بڑی تعداد نے اس معاملے کولے کر پولیس کے خلاف ناراضگی کااظہار کیا۔ جناب عبدالمنان سیٹھ نے مزید بتایاکہ پولیس والے شروع ہی سے ذہن بناکر آئے تھے۔ کہاجارہاہے کہ ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے پی ایس آئی کو اسسٹنٹ کمشنر نے خو د کو ریٹرننگ آفیسربتاکر فون کیاتھا اور اس چھاپہ ماری کے لئے کہا۔ اس معاملے کو انھوں نے اپنے خلاف صریح سازش سے تعبیر کیاہے، کیوں کہ ابھی انتخابی ضابطہ ئ اخلاق نافذ نہیں ہواہے۔ جب ان سے پوچھاگیاکہ کیا آپ کی کانگریس پارٹی سے وابستہ افراد نے ایسا کیاہے تو انھوں نے جواب میں بتایاکہ میری عوام میں مقبولیت کودیکھتے ہوئے میرے خلاف انتقامی کارروائی کی گئی ہے۔ جو لوگ میری مقبولیت سے جلتے ہیں وہی اس میں شامل ہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ دودھ کادودھ اور پانی کاپانی ہوجائے گا، کس کا کیارول رہاہے اور میری مقبولیت سے کون ناخوش ہے اس کاپتہ جلد ہی چل جائے گا۔ عبدالمنا ن سیٹھ کے خلاف کی گئی ایف آئی آرکانمبر 17/2023ہے۔ دفعہ 171(e)آئی پی سی لگائی گئی ہے۔ فردواحد کے خلاف کیس درج ہواہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!