ڈاکٹر ممتاز احمد خان ایک ویژنری شخصیت کے مالک تھے، ملت کو تعلیم کے زیورسے آراستہ کیا:محمدعامرپاشاہ

0
Post Ad

بیدر۔ 28مئی (محمدیوسف رحیم بیدری) ڈاکٹر ممتاز احمد خان ایک ویژنری شخصیت کے مالک تھے۔ انھوں نے ایک ایسے وقت تعلیم کے میدان میں ملت اسلامیہ کی رہنمائی فرمائی جب کہ ملت اقتصادی طورپر بیحد پچھڑی ہوئی تھی۔میں جب الامین شمسیہ اردو ہائرپرائمری اسکول بیدر میں پڑھتاتھا تب کلاس کے طلبہ کایہ حال ہوتاتھاکہ 40بچوں میں سے صرف 20طلبہ ہی سالانہ فیس دے پاتے تھے۔ غریب طلبہ کو تعلیم کے زیور سے آراستہ وپیراستہ کرنے کابیڑا ڈاکٹر ممتاز احمد خان نے بنگلور سے اٹھایااور وہ اپنے کمٹمنٹ میں کھرے اُترے، آج پانچ سے سات ریاستوں میں الامین تعلیمی ادارہ کی شاخیں کام کررہی ہیں۔ یہ باتیں جناب عامرپاشاہ سماجی کارکن اور الامین اولڈ بوائز نے کہیں۔ موصوف نے ڈاکٹر ممتاز احمدخان کے انتقال پر اپنے رنج و غم کااظہار کیااور ڈاکٹر صاحب کے حق میں دعائے مغفرت اور بلنددرجات کی دعا کرتے ہوئے مزیدکہاکہ سچائی یہ ہے کہ اہلیان بیدر کے جن بچوں کوپڑھاناممکن نہیں تھا، ڈاکٹر ممتا زاحمد خان اور عبدالمجید خان مرحوم نے ان بچوں کو پڑھایالکھایااور قابل بنایا۔جس زمانے میں ڈریس کوڈ کا شعور نہیں تھا الامین ادارہ نے جاذب نظر ڈریس کوڈ طلبہ پر لاگو کیا۔ نظم وضبط کی پابندی طلبہ کوسکھائی۔ اتنا ہی نہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ دھیرے دھیرے انفراسٹرکچر بھی کھڑا کیاگیا۔آج ضلع بیدر میں الامین تعلیمی ادارہ پوری شان سے کھڑا ہے۔ ادارہ کی اپنی ذاتی عمارتیں ہیں۔ اوریہ عمارتیں طلباء یااولیائے طلبہ کی فیس سے نہیں بنائی گئی ہیں بلکہ ملت کے دردمند احباب کایہ وہ کارنامہ ہے جس میں ڈاکٹر ممتاز احمد خان کی جانب سے کی گئی مالی مدد اور رہنمائی بھی شامل ہے۔ عامرپاشاہ نے بتایاکہ آج الامین اردو اسکول اور ہائی اسکول سے تعلیم حاصل کرچکے طلبہ بیدر، ریاست کرناٹک، دیگر ریاستوں اور بیرون ملک میں اپنانام روشن کررہے ہیں۔ کوئی ڈاکٹر ہے، کوئی انجینئر ہے، کوئی چارٹرڈاکاونٹنٹ ہے۔ کوئی کمپیوٹر اور ٹیکنالوجی کے میدان میں نام کمارہاہے۔کچھ طلبہ بزنس مین اور صنعت کار ہیں۔ کچھ وہ ہیں جوخود اپنے تعلیمی ادارے چلارہے ہیں۔ہاں ایک اور بات وہ یہ کہ ڈاکٹر ممتاز احمد خان نے ہر ضلع اور تعلقہ میں حقیقی ماہرین تعلیم کو پیدا کیاجو الامین کی شاخ کے بانی یامعاون ہواکرتے تھے۔اور جن کے دل میں ملت کو تعلیم دینے کابے لوث جذبہ تھا اورہے۔ جناب عامرپاشاہ نے لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق کہاکہ ایک زمانہ تھا جب بیدر میں لڑکیوں کی تعلیم کوزیادہ اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔ ایسے وقت علیحدہ سے لڑکیوں کی تعلیم کاانتظام کرتے ہوئے انہیں تعلیم کے زیور سے آراستہ وپیراستہ کیاگیا۔ اس کے علاوہ الامین کے طلبہ کا اخلاق معیاری ہونے کے ساتھ ساتھ مثالی بھی ہوتاہے۔اس ادارہ کے طلبہ باصلاحیت ہوتے ہیں۔ آج ہم تھوڑ ابہت بولنے کی پوزیشن میں ہیں تو یہ الامین ادارہ اور ہمارے اساتذہ کی ہم پر کی گئی محنت ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ جناب ممتاز احمد خان مرحوم کوکروٹ کروٹ جنت نصیب کرے۔ ان کی غلطیوں اور کوتاہیوں کو معاف کرتے ہوئے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافرمائے۔ واقعی ہم نے ایک ملی ہیراکھودیاہے۔ اللہ تعالیٰ ان کانعم البدل عطافرمائے۔ آمین

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!