وزیرداخلہ امیت شاہ کا بسواکلیان دورہ، کرناٹک میں بی جے پی حکومت دوبارہ برسراقتدار آنے کاکیادعویٰ

0
Post Ad

بسواکلیان۔ 3/مارچ (محمدنعیم الدین چابکسوار) کرناٹک میں مکمل اکثریت والی بھاجپا حکومت بننے والی ہے۔ یہ مژدہ بی جے پی کارکنوں کو آج بسواکلیان کی سرزمین پر امیت شاہ نے سنایا۔ ہندوستان کے وزیر داخلہ جناب امیت شاہ آج بیدر سے ہوتے ہوئے بسواکلیان پہنچے اور وہاں وجے سنکلپ یاترا سے متعلق ایک بڑے جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے پیشین گوئی کی کہ جگت جیوتی بسونا کی بھومی پر آئی ہوئی ماتائیں اور یوواپیڑھی کی اکثریت بتارہی ہے کہ کرناٹک میں مکمل اکثریت والی بھاجپاسرکار بننے والی ہے۔ کرناٹک سے ہزاروں کیلومیٹر دور پر واقع تری پورہ، ناگالینڈ اور میگھالیہ میں کانگریس کا سپڑا صاف ہوچکاہے۔ ا ب بتاؤکرناٹک میں کانگریس کی سرکار بن سکتی ہے کیا؟انھوں نے بسونا اوربسواکلیان کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ دنیابھر میں سنسد اگر ملی تو بسواکلیان کے ذریعہ بارہویں صدی میں ملی۔وزیراعظم نریندرمودی نے پوری دنیاکے سامنے بسونا کے وقار کو پیش کیا۔ یہاں کے لئے 600کروڑ روپیہ دیاگیا۔ اس بھومی کو بار بارمیں پرنام کرتاہوں۔ گرونانک جی بھی یہاں آئے تھے۔ میں ابھی بیدر میں گرونانک کا گردوارہ دیکھ کرآیاہوں۔ یہاں کے نرسمہا مندرکو بھی پرنام کرناچاہتاہوں۔وجے سنکلپ یاترا آج رات سے شروع ہورہی ہے۔ کرناٹک کی عوام کے کلیان کرنے کا سنکلپ ہمیں آج لیناہے۔ یہاں سے وجے سنکلپ یاترا بید ر، کلبرگی، یادگیر، رائچور، کپل، بلاری اور وجے نگرسمیت 43اسمبلی حلقوں میں گھوم کر 43سیٹوں پربھاجپا کا وجے سنکلپ لے گی۔ 31اضلاع اور 224اسمبلی حلقہ جات تک پہنچنے کاہدف ہے اس کے لئے چار سمتوں سے یاترائیں ہیں۔ 8ہزارکیلومیٹر چلنا نشانہ ہے۔600سے زیادہ روڈٖ پر سبھائیں، 200سے زیادہ سماجی بیٹھک،اور 50سے زیا دہ بی جے پی کی اہم نشستیں رکھی گئی ہیں۔ امیت شاہ نے کانگریس پر نشانہ سادھتے ہوئے کہاکہ یہ اپوزیشن والے(عام آدمی پارٹی) کہتے ہیں کہ مودی تم مرجاؤ۔ ایساکہنے سے کیاہوتاہے، ایشوران کی نہیں سنے گا۔انھوں نے راہول گاندھی، سونیا گاندھی اور دیگر کانگریسی قائد ین کوللکارتے ہوئے کہاکہ ڈی کے شیوکمار(کانگریس کے ریاستی صدر) بھی سن لیں، جتنا کیچڑ مودی جی پر اچھالوگے اتنا کنول کھلے گا۔ جوبھی گالیاں مودی جی کو دوگے اس سے کچھ نہیں ہوگا۔موصوف نے عوام سے اپیل کی کہ جولوگ وزیراعظم کے مرنے کی کامنا کرتے ہیں انہیں راج نیتی میں جگہ نہ دی جائے۔ علاقہ کلیان کرناٹک میں نظام اورسردار ولبھ پٹیل کے کام کابھی امیت شاہ نے ذکر کیا۔اورسدرامیا پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ سدرامیا نے بھرشٹاچار کا پیسہ دہلی کو پہنچایاہے۔ ایک پریوار کا قبضہ سیاست پر نہیں ہوناچاہیے۔ جے ڈی ایس اور کانگریس دونوں پریوار والی پارٹیاں ہیں، ان سے کرناٹک کاکلیان نہیں ہوسکتا۔انھوں نے لمبانی سماج کو لبھانے کی کوشش کی۔موصوف نے یہ بھی کہاکہ یڈیورپا جی،اور کرناٹک کے ہر دلعزیز وزیراعلیٰ بومئی نے ترقیاتی کام کیلئے ہزاروں کروڑ روپیہ دیاہے۔ اس موقع پر شہ نشین پر ریاستی بھاجپا صدر نلین کمار کٹیل،مرکزی وزیر بھگونت کھوبا، رکن پارلیمنٹ گلبرگہ ڈاکٹر امیش جادھو،اوردیگر کئی مرکزی وزراء موجودتھے۔ تقریب میں بھاجپاکاریہ کرتہ کیچیخ پکار اس قدر تھی کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔ شاید یہی کچھ سکھایاگیاتھاکہ شور کیاجائے جس پر ”بھارت ماتا کی جئے“کانعرہ لگاکر امیت شاہ پارٹی کاریہ کرتہ کو خاموش بٹھاتے رہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!