جلسہء یوم خواتین و معمار انسانیت خواتین کی تہنیت

0
Post Ad

دھارواڈ : انجمن اسلام دھارواڈ میں جلسہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں محترمہ رقیہ بانو اہلیہ محمد اسماعیل تامٹگار صدر، انجمن اسلام نے بہ حیثیتِ صدر شرکت کی ۔جلسہ کی مہمان خصوصی محترمہ محبوب بی اہلیہ سیکریٹری انجمن اسلام ڈاکٹر قدیر ناظم سرگروہ تھیں ۔ جلسے کی افتتاح محترمہ ساجدہ لال میاں صدر جماعت اسلامی ہند خواتین ونگ کرناٹک کے ہاتھوں ہوا اور خاصی مقرر محترمہ ڈاکٹر ماں جان ملاں وظیفہ یاب شعبہ صدر برائے جرمن زبان و سابقہ رجسٹرار کرناٹک یونیورسٹی نے شرکت کی ۔مہمانِ اعزازی کے طور پر محترمہ رضیہ بیگم سنگولی، سابق میئر ہبلی دھارواڈ کارپوریشن، اور پریکٹیشنر وکیل ضلعی کورٹ دھارواڈ رہیں ۔جلسے کی ابتداء قرآت کلام پاک سے ہوئی ماسٹر محمد احمد بہادر نے سورہء والضحیٰ پڑھ کر سامعین کے دل منور، کردئے ۔نعت پڑھنے کی سعادت آنسہ زیبا سرگروہ، جو بی ایچ یم ایس کی تیسرے سال کی طالبہ ہیں، نے پائی ۔جلسے کی نظامت محترمہ رابعہ بیگم سرگروہ انجام دے رہی تھیں، محترمہ وسیمہ گوڑیال رکن نسائی تعلیمی کمیٹی انجمن اسلام دھارواڈ نے تمام مہمانوں و سامعین کے تعارف کے ساتھ ان کا استقبال کیا ۔دوران استقبال مہمانوں کی تہنیت بھی کی گئی ۔ ڈاکٹر مہر افروز، چیرمین نسائی تعلیمی کمیٹی انجمن اسلام دھارواڈ نے تعلیمی کمیٹی کے اغراض و مقاصد اور کارگزاریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے تفصیلاً تجزیہ پیش کیا ۔ افتتاحی تقریر محترمہ ساجدہ لال میاں نے، عالمی یوم خواتین پر ایک جائزے کے ساتھ شروع کی، پھر اسلام نے عورت کو جو آزادی و احترام دیا ہے اس پر سیر حاصل و مدلل بات کی ۔محترمہ ماں جان ملاں صاحبہ نے تعلیم کی اہمیت اور عورت کی ذات کے احترام پر بات کرتے ہوئے تمام طالبات کو یہ نصیحت دی کہ وہ اپنی زندگی تعلیم کے میک اپ اور غازے سے سنواریں، علم کا زیور پہنیں اور قدر و احترام کا لبادہ اوڑھ کر سماج میں خدمت گار کی حیثیت سے عاجزی کے ساتھ رہیں ۔ان دونوں کی تقاریر کے فوراً بعد تہنیتی کارگزاری شروع ہوئی ۔سب سے پہلے محکمہ پولیس، محکمہ صحت عامہ، دو پی ایچ ڈی پروفیسران، ایک سی اے ھما تامٹگار کی تہنیت کی گئی۔ اسکے بعد شہر کی چھ مشہور ڈینٹسٹس کی تہنیت کی گئی ۔اسکے بعد 21 ڈاکٹرس کی تہنیت کی گئی ۔ چھ انجینیرس، ایک کراٹے چیمپین جو دس طلاعی طمغات لے چکی ہیں، انکی تہنیت کی گئی ۔دوران تہنیت نظامت کی ذمہ داری ڈاکٹر مہر افروز نے انجام دی، اور تمام تہنیت پانے والی خواتین کی خدمات اور کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔تہنیت کرنے کے لئے سب سے پہلے مہمان خصوصی محترمہ محبوب بی سرگروہ،سے استدعا کی گئی ۔پھر صدر صاحبہ سے درخواست کی گئی ۔ پھر،ماں جان ملاں صاحبہ سے التجا کی گئی ۔اگلی باری ساجدہ لال میاں صاحبہ نے ، تہنیت پانے والوں کو اپنی دعاؤوں سے نوازا ۔محترمہ رضیہ سنگولی صاحبہ نے تہنیت یافتگان کی پیٹھ تھپ تھپاتے ہوئی انکی حوصلہ افزائی کی ۔ایڈوکیٹ نورجہاں قلعدار نے بھی تہنیت میں حصہ لیا ۔محترمہ نورجہاں بانگی نے بھی تہنیت کے فرایض ادا کئے ۔اسکے بعد رمضان مبارک کی آمد اور اسکی تیاریوں پر ایک ُپر مغز، دل کو جھنجھوڑنے والی تقریر محترمہ عالمہ سمیعہ دھارایت صاحبہ نے پیش کی ۔جس سے تمام سامعین متاثر ہوئے بنا نہیں رہ سکے ۔تہنیت پانے والی خواتین میًں، ڈاکٹر فاطمہ سنجری داسن کوپ، ڈاکٹر ثوبیہ کاٹھیواڑی، ڈاکٹر مبین تاج سرگروہ ، اور ڈاکٹر عنبرین نعیم تحصیلدار آنسہ بی بی سودہ سرگروہ نے اپنے تاثرات پیش کئے ۔آخر میں محترمہ فاطمہ ملّور نے آمد رمضان کی خصوصی دعا فرمائی اور ماحول پر رقّت طاری کردی ۔محترمہ رقیہ بانو تامٹگار نے صدارتی کلمات سے تمام لوگوں کو شناخت دی اور ایک منظم جلسہ منعقد کرنے کے لیے نسائی تعلیمی کمیٹی کو بہت مبارکباد پیش کی اور ستایش سے نوازا ۔محترمہ فہیم النساء گبوّر نے جلسے میں موجود مہمانان کا بہ صمیم قلب شکریہ ادا کیا اور جلسے کے اختتام کا اعلان کیا ۔تین گھنٹے چلنے والے جلسے کی خوبصورت نظامت محترمہ رابعہ سرگروہ، کو چیرمین نسائی تعلیمی کمیٹی نے انجام دی ۔ایک اور کو چیرمین محترمہ بانگی صاحبہ، رکن نورجہاں قلعدار، نے اسٹیج کو رونق بخشی، تمام فعال اراکین نسائی تعلیمی کمیٹی نے جلسے کو کامیاب بنانے میں انتھک محنتیں کیں ۔جسکے لئے صدر انجمن اسلام محمد اسماعیل تامٹگار اور سیکریٹری انجمن اسلام ڈاکٹر قدیر ناظم سرگروہ نے نسائی تعلیمی کمیٹی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انکو مبارکباد پیش کی ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!