ایس ائی او بگدل کے وفد نے تحصیلدار بگدل کے ذریعہ حکومت کو پری میٹرک اسکالرشپ کے منسوخ کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کے لئے میمورنڈم دیا گیا
مرکزی حکومت نے اچانک ایک ظالمانہ فیصلہ لیکر پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت کے اقلیتی طلباء کو ملنے والی پری میٹرک اسکالر شپ بند کرنے کا اعلان کیا جس سے اقلیتی طبقے میں شدید تشویش پائی جارہی ہے۔مرکزی حکومت کے جانب سے گزشتہ کئی سالوں سے اقلیتی طبقے کے پہلی سے دسویں جماعت کے طلباء کو پری میٹرک اسکالر شپ دیا جاتا تھا۔ لیکن پری میٹر ک اسکالرشپ حاصل کرنے کے لئے سرپرستوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑھتا تھا،۔ اس سال -2023 2022 کے لئے حکومت نے طلباء کے سرپرستوں کو پری میٹرک اسکالر شپ کے وظیفے کے لئے درخواست کرنے کا اعلان کیا تھا۔ لاکھوں اقلیتی طلباء نے فارم بھرے، لیکن اچانک حکومت نے پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کے طلباء کے فارم کو حق تعلیم ایکٹ(RTE ACT) 2009 کا حوالہ دیتے ہوئے منسوخ کر دیا۔ صرف نویں سے دسویں کے طلباء کو پری میٹرک اسکالر شپ کے لئے جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
جبکے حق تعلیم ایکٹ) 2009(RTE ACT کے تحت پہلی سے آٹھویں جماعت تک کہ طلباء کو تعلیم لازمی اور مفت قرار دی گئی ہے۔ اسی ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی حکو مت (Central Govt)نے پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلباء کو پری میٹرک اسکالر شپ سے محروم کر دیا۔ جو کہ اقلیتی طلباء کے ساتھ نا انصافی ہے۔ اس فیصلے کی ایس آئی او مذمت کرتے ہوئے حکومت سے ڈیمانڈکی ہے کہ اس فیصلے کوجلد سے جلد واپس لے کر اقلیتی طلباء کے ساتھ انصاف کریں۔