پہلی غزل

سیف اللہ ارشد، چکبالاپور، کرناٹک۔ موبائل:8660342120

0
Post Ad

کَل تھے دنیا کے راہبر ہم لوگ
ہو گئے کیا سے کیا مگر ہم لوگ

عَقل اب تک جواں نہ ہو پائی
ہے یہ دعویٰ، ہیں دِیدَہ وَر ہم لوگ!!

شَر ہی شَر ہے ہماری خَصلَت میں!
یُوں تو کہنے کو ہیں بَشَر ہم لوگ

بغض و نفرت اُگَا کے بیٹھے ہیں!
کس خوشی میں زمین پر ہم لوگ

ہائے افسوس ہو گئے کنگال
بیچ کر ایک اک ہُنَر ہم لوگ

کیا بنائیں گے آخرت اپنی
دِل کی دنیا اُجَاڑ کر ہم لوگ

قائدِ قوم! یہ بَتَا تو سَہِی
زیر ہیں یا کہ ہیں زَبَر ہم لوگ.

خود ستائی کے شوق میں ارشد
ہو گئے خود سے بے خَبَر ہم لوگ!!

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!