سال 2022؁ء کے 167ویں دن یعنی جمعرات کے افسانچے

محمدیوسف رحیم بیدری، بیدر۔ کرناٹک۔موبائل:9141815923

0
Post Ad

۱۔بھگوانی آنسو
کئی ایک بلڈوزربے قصور وں کے گھروں پرچل کر انہیں مسمار کر رہے تھے۔ اور لوگ باگ خوشی سے کسی بھگوان کی جئے جئے کارکے نعرے لگارہے تھے۔
دوسری جانب آسمان سے بھگوان کے آنسو ٹپک رہے تھے۔
۲۔ اہل ِ حق
”اہلِ علم کے یکجا ہونے سے آیاتبدیلی آسکتی ہے؟“سوال کیاگیا اور دلیل پیش کی گئی کہ”سابق میں دیکھاگیاتھاکہ عروج کے انتہائی زمانے میں گھرگھر میں اہل علم ہواکرتے تھے“جواب سادہ تھا
”اہل علم کے یکجا ہونے سے کچھ نہیں ہوگا۔اہل ِ حق کو یکجا ہونا ہوگا۔ اہل علم تو آج بھی قابل ذکر تعداد میں ہیں لیکن باطل کے حق ہونے کی گواہی دے رہے ہیں“

۳۔ توڑنے والے لوگ
”گیتا پڑھی ہے“ دوست نے ہمدردی سے پوچھا۔
”نہیں“ جواب ملا۔ ”رامائن اور مہابھارت یا ان میں سے کوئی ایک کتاب پڑھی ہے؟“دوست نے دوبارہ پوچھا۔
دوبارہ ”نہیں“ کااعلان سامنے آیا۔ دوست نے مایوسی سے کہا”گیتا نہیں پڑھی، رامائن اور مہابھارت نہیں پڑھی تو پھرمکاروں کی مکاریوں سے کس طرح واقف ہوسکوگے؟اصلی اور نقلی کی شناخت کیسے کرسکوگے؟“
خاموشی کاایک بحرِ بیکراں تھا۔ دوتین دن بعد اس کو ہندتووادی کہہ کر دوستی کے دائرے سے خارج کردیاگیا۔ان کاکہناتھاکہ ان کادوست انہیں گیتا، مہابھارت اور رامائن پڑھنے کی تلقین کررہاتھا۔اس لئے دوستی ہی توڑ دی گئی۔
۴۔ پچھتاوا
بچوں کو افسوس ہے کہ گھر مہمان نہیں بلائے جاتے۔غربت کی وجہ سے انہیں کھانا نہیں کھلایاجاتا۔ البتہ ہم ہی دعوتوں میں شریک ہوتے رہتے ہیں جس سے ہمیں شرمندگی ہورہی ہے۔دعوت سے متعلق والدِ مرحوم کہاکرتے تھے کہ بچو، دعوت اس لئے دی جاتی ہے کہ لوگوں کوکھاناکھلانے سے اللہ تعالیٰ گھروں میں برکت دیتاہے مگر آج کل لوگ دعوت د ے کر جو ابی دعوت کے منتظر رہتے تھے۔ جوکہ دینِ اسلام کے خلاف ہے۔
بچوں نے اس سے پہلے کبھی اپنے والد کی باتوں پر غور نہیں کیاتھا۔ ایک موقع پر بچوں کوڈانٹتے ہوئے والد نے کہاتھا ”بچو!آج دعوت اس لئے دی جاتی ہے تاکہ جواب میں انہیں بھی دعوت ملے گی، ایسی دعوتوں کو قبول کرنے سے دوررہو۔ دنیا ایک ہاتھ دے اور ایک ہاتھ لے، کے اصول پر چل رہی ہے،ہم اس دنیا کے قابل نہیں ہیں لہٰذا ایسی دنیا کو دور ہی سے سلام کردیاکرو۔
لیکن بچے اوربیوی اس دنیا کو دورسے سلام نہ کرسکے۔ اب پچھتاوا کیاہووت؟

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!