ماہ رمضان ایسے منائیں

از ڈاکٹر قاضی سراج اظہر مشگن، امریکہ

0
Post Ad
رمضان کا مہینہ تقویٰ اور پرہیز وعبادت کا مہینہ ہے۔ یہ آرام و آسائش کا مہینہ ہر گز نہیں ہوسکتا۔ دُنیاوی ضروریات کو چھوڑ کر اذکار کی دُنیا میں گُم ہونے کا مہینہ ہے۔ پوری دیانت داری سے روزمرہ کے کاموں کو پورا کرنے کا مہینہ ہے۔ یہ ایسی تربیت ہے جسمیں اہلِ ایمان پاک و صاف ہوکر اخلاق و کردار کے اونچے معیار پر پہنچ جاتے ہیں۔ تعلیم و تدریس جیسا پیشہ برابر اپنے اوقات میں جاری رہتا ہے۔ وہ لوگ جو اپنے محکموں میں رعایت مانگتے ہیں کہ روزے میں ان سے سخت کام نہ لیا جائے اِن کا یہ طرز عمل روزے کے روحانی و دینی تقاضوں کے بالکل خلاف ہے۔ ماہ رمضان کے درمیان لڑی جانے والے جنگوں کے دوران مجاہدین اسلام نے ثابت کیا کہ ماہ رمضان میں ان کے قوی ارادے اور زیادہ مضبوط ہوگئے۔ کئ فتوحات رمضان کے مہینے میں ہوئیں۔ اس میں کوئ شک نہیں رمضان کا مہینہ باعثِ خیر و برکت ہے۔
آخر میں بس میں اتنا کہنا چاہوں گا۔ لذیذ کھانوں اور مشروبات پر بے دریغ پیسہ خرچ نہ کریں۔ ہمارے فلسطینی بچے، بوڑھے، اور جوان کَسمَ پُرسی سے گذر رہے ہیں جن کا کوئ پُرسانِ حال نہیں ہے۔ اُن کو بھی یاد کرلینا۔ جن کی ہونٹ پانی پانی کی بوند کیلئے ترس رہے ہیں۔ جن کی زبانیں سوکھ کر کانٹا ہو گئ ہیں۔ کئ دن کے فاقے گذر رہے ہیں۔ جب بھوکے پیاسے غذائ پیکٹ لینے کیلئے دوڑتے ہیں تو اُن پر گولیوں کی بوچھار ہوتی ہے۔ جہاں لاشوں کے انبار ہیں۔ افسوس یہ ہمارے بھائ بہنیں اور بچے ہیں ہم اِن کیلئے کیا کررہے ہیں۔ کم سے کم صحیح معنوں میں روزہ رکھ کر اپنے پیٹ کو قربان کرکے رمضان تو گذار سکتے ہیں۔ شاید اللہ کو ہماری عجز و انکساری اور ہماری قربانی پر ترس آجائے۔ ہو سکتا ہے ہماری دعاؤں سے فلسطین پر رحم و کرم کی بارش ہوجائے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں نیک توفیق عطا کرے اور ہمیں راہِ راست پر رکھے۔ آمین ثم آمین
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!